Header Ads

شبنم کیس میں فاروق بندیال کا حیران کن موقف

ماضی کی معروف اداکارہ شبنم کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں سزایافتہ فاروق بندیال کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا جس کے بعد عمران خان میدان میں آئے اور انکوائری کا حکم دے دیا تاہم اب خبریں آ رہی ہیں کہ انہیں پارٹی سے نکال دیا گیاہے جس پر اب فاروق بندیا ل سامنے آگئے ہیں اور اپنے جرم پر انتہائی حیران کن موقف دے دیاہے ۔


نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق فاروق بندیال کا کہناہے کہ ”کالج کے زمانے میں چھوٹی موٹی غلطیاں ہو جاتی ہیں ،یہ میرا ماضی تھا اور حال نہیں ہے، ریپ کے الزام میں صداقت نہیں ،ڈکیتی کے کیس میں ملوث تھا ،اداکارہ شبنم زندہ ہیں آپ ان سے پوچھ لیجیے “۔فاروق بندیال کا کہناتھا کہ میرے نظریات پی ٹی آئی سے ملتے ہیں اور اگر وہ مجھے ٹکٹ نہیں دیں گے تو میں آزاد الیکشن لڑوں گا ۔

واضح رہے کہ یہ دل دہلا دینے والا واقع ضیا دور میں 1980 میں پیش آیا اور اس وقت کی خصوصی عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی تھی تاہم بعدازاں ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا لیکن بعد میں اداکارہ شبنم نے انہیں معاف کر دیا ۔

بشکریہ؛ ڈیلی پاکستان

کوئی تبصرے نہیں