Header Ads

دنیا کے امیر ترین لوگ کون ہیں؟


دنیا کے امیر ترین لوگ کون ہیں؟

دنیا کے امیر ترین لوگوں کا ذکر ہو تو آپ کے ذہن میں کونسے نام آتے ہیں۔ جی جی ٹھیک، امیزون کا مالک جیف بیزوز، بل گیٹس، وارن بفے یا مارک زکر برگ۔ مگر ان کے پاس کتنی دولت ہے اور کیا یہی لوگ ہیں جو تاریخ انسانی کے امیر ترین لوگ ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ان لوگوں کے پاس اتنی دولت ہے کہ اعداد وشمار سے ہٹ کر سادہ زبان میں آپ کو بتائیں تو آپ حیران رہ جائیں۔ دنیا کے نو امیر ترین لوگوں کے پاس جو دولت ہے اتنی دولت دنیا کے غریب ترین چار ارب لوگوں کے پاس بھی نہیں ہے۔امیزون کے مالک کے اثاثوں کی کل قیمت ہے 105بلین ڈالر، جو انہیں دنیا کی امیر ترین شخصیت بناتی ہیں۔حیران کن بات ہے کہ اس وقت دنیا کی امیر ترین ایک فیصد آبادی کے پاس جتنی دولت ہے وہ باقی دنیا کی اس کل دولت سے بھی زیادہ ہے جو 2015 سے ان کے پاس ہے۔ دنیا کے آٹھ امیر ترین لوگ اتنی دولت سنبھال کے بیٹھے ہیں جو دنیا کی آدھی آبادی کی کل دولت سے زیادہ ہے۔ اگر یہ بلینئیر اپنی دولت پر اسی رفتار سے دولت سمیٹتے رہے تو عرصہ پچیس سال میں دنیا اپنے پہلے ٹریلینئر کو دیکھ پائے گی۔دنیا میں اس وقت 1500 کے قریب ارب پتی افراد ہیں۔ 560 تو صرف امریکہ میں موجود ہیں۔ چین جرمنی اور بھارت میں سو سو ارب پتی شخصیات رہتی ہیں۔

تاریخ انسانی کے امیر ترین لوگ کون ہیں؟

اب ہم بتاتے ہیں آپ کو ایک مزے کی  بات۔ اور وہ یہ کہ کیا یہ امیر ترین لوگ تاریخ انسانی کے بھی امیرترین لوگ ہیں۔ جی نہیں۔ تاریخ میں ایسے بھی لوگ گزرے ہیں جنکی دولت ان سے کہیں زیادہ تھی۔ تاریخ انسانی کی ایسے ہی امیر لوگوں سے آپ کو آج متعارف کراتے ہیں۔ لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی چالیس سال تک لیبا کے بلاشرکت غیرے حکمران رہے۔ اس عرصے میں ان کا ذاتی اکائونٹ بھی پھلتا پھولتا رہا۔ جب لیبا میں معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے لیے امریکہ نے لیبیا پر حملہ کیا تو عالمی سطح پر ان کے اثاثے بھی منجمد کیے گئے۔ آپ کو معلوم ہے کہ ان منجمد اثاثوں کی مالیت کتنی تھی۔ اس وقت دنیا کے امیر ترین انسان جیف بیزوز سے بھی کہیں زیادہ ۔ آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے امیزون کے مالک کے اثاثے بتائے تھے 105 بلین ڈالر۔ اور قذافی کے وہ اثاثے جو منجمد کیے گئے تھے صرف وہ بنتے ہیں 130 بلین ڈالر جب کہ اثاثوں کی کل تعداد 200بلین ڈالر سے بھی زیادہ تھی۔آپ اگر یہ سوچ رہے ہیں کہ قذافی تاریخ انسانی کا امیر ترین انسان ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں تو آپ جلد بازی کر رہے ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں اس شخص کے بارے میں جس پر دولت کی دیوی قذافی صاحب سے بھی زیادہ مہربان رہی۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ وہ کونسا شخص تھا جس نے روم کی چھوٹی سی ایک ریاست کو رومن سلطنت میں بدل دیا۔ اس شخص کا نام تھا مارکس لیسینس کراسس، غلاموں کی تجارت، جائیدادوں کی خرید وفروخت اور کان کنی کے کام سے جو دولت بنائی وہ آج کے خام اندازوں کے مطابق 201بلین ڈالر سے بھی زیادہ بنتی ہے۔ اوراس کی یہ ذاتی دولت رومن سلطنت کے کل سالانہ بجٹ سے زیادہ تھی۔مارکس کراسس کے ایک ہمعصر بادشاہ سے تو آپ سب ہی آگاہ ہوں گے۔ جی ہاں بات ہورہی آگسٹس سیزر کی۔ آج دنیا یہ تخمینے لگا رہی ہے کہ پہلا ٹریلینئر کون ہوگا لیکن 100قبل مسیح میں پیدا ہونے والے سیزر کی دولت کا آج کے حساب سے تخمینہ لگایا گیا تو پتہ چلا کہ اس کے اثاثے 4.7ٹریلین ڈالر کے قریب بنتے ہیں تو ہم بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ دنیا پہلے ہی ٹریلینئرز کو دیکھ چکی ہے۔ یقینا آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس سے امیر آدمی کا تو تصور بھی نہیں ہو سکتا لیکن چشم تصور کو ذرا وا کیجیے تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سیزر سے بھی زیادہ دولت رکھنے والا ایک شخص ماضی میں موجود رہا ہے اور وہ شخص تھا مالی کا چودہویں صدی کا حکمران منسا موسی۔ سونے کے ذخائر کے مالک منسا موسی کی دولت اتنی بے حساب تھی کہ حساب کتاب کے مروجہ معیارات کو اپنا معیار اوپر کرنا پڑے گا۔ کہتے ہیں کہ ایک باروہ مالی سے مکہ حج کے لیے گیا۔ اس مقدس سفر میں اس کی فوج بھی تھی، حکومتی عہدیدار، عام لوگ اور مزدور بھی۔ اور ساتھ تھا بہت سا سونا۔ منسا موسی پورے  رستے لوگوں میں سونا بانٹتا گیا۔ اس سخاوت کی سطح کا اندازہ لگائیں کہ جس ملک سے یہ قافلہ گزرا وہاں اس سونے کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوگیا۔ منسا موسی نے تن تنہا کئی شہر بسائے، کئی مدرسے اور مسجدیں بھی بنائیں۔ اس کے اثاثے اتنے زیادہ تھے کہ ان کا اندازہ تک ماہرین نہیں لگا پائے مگر اس بات پر سب متفق ہیں کہ وہ تاریخ انسانی کا امیر ترین تھا۔

پاکستان کے امیر ترین لوگ کون ہیں؟

تاریخ انسانی کے امیر ترین افراد کے بارے میں تو آپ نے جان لیا۔ اب آخر میں ہم تھوڑا سا ذکر کرتے ہیں پاکستان کے امیر ترین افراد کا۔ ایک اندازے کے مطابق امریکی نژاد شاہد خان امیر ترین پاکستانی ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت ہے تقریبا 3.8بلین ڈالر۔ پاکستان کے دوسرے امیر ترین آدمی ہیں مسلم کمرشل بنک کے مالک میاں محمد منشا۔ میاں منشا کے اور بھی کئی بزنس ہیں۔ جبکہ تیسرے امیر ترین آدمی ہیں پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری۔ ان کی اس آمدنی کا ذریعہ ہے ان کی زمینیں اور رئیل سٹیٹ کا بزنس۔ اخبارات میں مسٹر زرداری پر یہ الزام بھی لگتے رہے ہیں کہ انہوں نے کرپشن کے ذریعے اپنی یہ دولت بنائی۔ انہیں ایک زمانے میں مسٹر ٹین پرسنٹ تک کہا جاتا تھا یعنی وہ ہربڑے ریاستی اور ملکی ٹھیکے پر دس فیصد وصول کیا کرتے تھے مگر بہرحال یہ ایک الزام ہے جو ابھی تک ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ اس فہرست میں چھوتھا  نام ہے تین بار وزیراعظم پاکستان رہنے والے میاں نوازشریف کا۔ ان پر بھی کرپشن کے ذریعے دولت جمع کرنے کا الزام کئی بار لگ چکا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں