ضیا دور کا ریفرنڈم اور حبیب جالب کا شعر
پاکستان میں جب بھی کبھی مارشل لا لگا تو آرمی نے وزیراعظم ہائوس پر قبضے کے بعد پی ٹی وی کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لینے میں مستعدی دکھائی ہے۔ پی ٹی وی کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر اختر وقار عظیم کی کتاب ’’ہم بھی وہیں موجود تھے‘‘ ایسے بے شمار دلچسپ واقعات سے بھری پڑی ہے۔
ہم نے ضیا اورمشرف کے فراڈ ریفرنڈم کا زمانہ دیکھا، جس میں پی ٹی وی کی ذمہ داری تھی کہ ظاہرکیا جائے کہ لوگ جوق درجوق ان آمروں کوووٹ دینے نکل کھڑے ہوئے ہیں۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ آمروں کے آنے پر مٹھائی بانٹنے والے ریفرنڈم کے وقت ستو پی کرکیوں سوئے رہتے ہیں ؟
ضیا کے اس ریفرنڈم، جس کے بارے میں حبیب جالب نے لکھا:
شہر میں ہُو کا عالم تھا
جن تھا یا ریفرنڈم تھا
اختر وقارعظیم بتاتے ہیں ’’مقامی اور مرکزی سطح پرانتظامیہ نے اہتمام کررکھا تھا کہ پولنگ اسٹیشنوں پرلوگوں کی قطاریں لگی ہوں لیکن جونہی پی ٹی وی کے کیمرہ مین اپنی فلم بنا کر الگ ہٹتے ، قطارمیں کھڑے لوگ بھی ادھر ادھر کھسک جاتے۔ انتظامیہ بھی انھیں وہاں روکے رکھنے کی بس اس حد تک پابند تھی کہ ٹی وی والے اپنی تصویریں بنا لیں۔‘‘
ضیا کے اس ریفرنڈم، جس کے بارے میں حبیب جالب نے لکھا:
شہر میں ہُو کا عالم تھا
جن تھا یا ریفرنڈم تھا
اختر وقارعظیم بتاتے ہیں ’’مقامی اور مرکزی سطح پرانتظامیہ نے اہتمام کررکھا تھا کہ پولنگ اسٹیشنوں پرلوگوں کی قطاریں لگی ہوں لیکن جونہی پی ٹی وی کے کیمرہ مین اپنی فلم بنا کر الگ ہٹتے ، قطارمیں کھڑے لوگ بھی ادھر ادھر کھسک جاتے۔ انتظامیہ بھی انھیں وہاں روکے رکھنے کی بس اس حد تک پابند تھی کہ ٹی وی والے اپنی تصویریں بنا لیں۔‘‘
Post a Comment