Header Ads

’’شہر بے لباس‘‘ ایسا شہر جہاں لباس پہننا جرم مگر برہنہ رہنے پر ٹیکس دینا پڑتا ہے،جان کر حیران رہ جائیں گے

ہمارے معاشرے میں کم لباس پہننا یا برہنہ رہنا اخلاق باختگی سمجھی جاتی ہے،مگر آپ یہ سن کر حیران رہ جائیں گے کہ یورپ کے ایک ملک میں ایسا شہر بھی ہے جہاں برہنہ رہنا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فرانس میں ایک شرمناک شہر ایسا بھی ہے جہاں کپڑے پہننے پر پابندی عائد ہےاس شہر کا نام کیپ ڈی ایج ہے جو فرانس کے ساحلی شہر مونٹ پیلئر کے قریب واقع ہے۔ساحلی شہر ہونے کی وجہ سے یہاں ہر سال موسم گرما میں ہزاروں سیاح آتے ہیں جنہیں اس شہر میں داخل ہونےسے قبل کپڑے

ہونےسے قبل کپڑے اتارنا پڑتے ہیں ۔ یہ شہر ایک معمول کے شہر کی طرح ہے جہاں بینک، دفاتر، مارکیٹیں اور دیگر ضروریات زندگی کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہتی ہیں مگر دکانوں اور دفاتر کا تمام عملہ برہنہ ہوتا ہے ، شہری بے لباس گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس شہر میں داخل ہونے والے سیاحوں کو جہاں شہر میں داخلے کیلئےننگا ہونا پڑتا ہے وہیں

اس کے عوض 6پائونڈ ٹیکس بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔یہاں دیگر دنیا کی طرح قوانین بھی موجود ہیں ، کسی شہری کی جانب سے غیر سماجی روئیے کا مظاہرہ کرنے پر جہاں اسے جیل جانا پڑ سکتا ہے وہیں جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کیپ ڈی ایج شہر کو دنیا میں ننگوں کا سب سے بڑا شہر قرار دیا گیا ہے۔ کسی شہری کی جانب سے غیر سماجی روئیے کا مظاہرہ کرنے پر جہاں اسے جیل جانا پڑ سکتا ہے وہیں جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کیپ ڈی ایج شہر کو دنیا میں ننگوں کا سب سے بڑا شہر قرار دیا گیا ہے

کوئی تبصرے نہیں